Saturday 1 March 2014

وساوس غیرمقلدیت : وسوسہ = امام ابوحنیفہ رحمہ الله نے کوئ کتاب نہیں لکهی ، اور فقہ حنفی کے مسائل لوگوں نے بعد میں ان کی طرف منسوب کرلیئے ہیں ؟؟

وسوسہ = امام ابوحنیفہ رحمہ الله نے کوئ کتاب نہیں لکهی ، اور فقہ حنفی کے مسائل لوگوں نے بعد میں ان کی طرف منسوب کرلیئے ہیں ؟؟
جواب = اہل علم کے نزدیک یہ وسوسہ بهی باطل وفاسد ہے ، اور یہ طعن تواعداء اسلام بھی کرتے ہیں ، منکرین حدیث کہتے ہیں کہ حضورصلی الله علیہ وسلم نےخود اپنی زندگی میں احادیث نہیں لکھی،  لهذا احادیث کا کوئی اعتبارنہیں ہے ، اسی طرح منکرین قرآن کہتے ہیں کہ حضورصلی الله علیہ وسلم نےخود اپنی زندگی میں قرآن نہیں لکھوایا لہذا اس قرآن کا کوئ اعتبارنہیں ہے ، فرقہ اہل حدیث کے جہلاء نے یہ وسوسہ منکرین حدیث اور شیعہ سے چوری کرکے امام ابوحنیفہ رحمہ الله سے بغض کی وجہ سے یہ کہ دیا کہ انهوں نے توکوئی کتاب نہیں لکھی ، لہذا ان کی فقہ کا کوئی اعتبار نہیں ہے ، یاد رکهیں کسی بھی آدمی کے عالم وفاضل وثقہ وامین ہونے کے لیئے کتاب کا لکھنا ضروری نہیں ہے ، اسی طرح کسی مجتهد امام کی تقلید واتباع کرنے کے لیئے اس امام کا کتاب لکھنا کوئی شرط نہیں ہے ، بلکہ اس امام کا علم واجتهاد محفوظ ہونا ضروری ہے ، اگرکتاب لکھنا ضروری ہے تو خاتم الانبیاء صلی الله علیه وسلم نے کون سی کتاب لکھی ہے ؟ اسی طرح بے شمار ائمہ اور راویان حدیث ہیں ، مثال کے طور پر امام بخاری اور امام مسلم کے شیوخ ہیں کیا ان کی حدیث و روایت معتبر ہونے کے لیئے ضروری ہے کہ انهوں نے کوئ کتاب لکھی ہو ؟ اگر ہر امام کی بات معتبر ہونے کے لیئے کتاب لکھنا ضروری قرار دیں تو پهر دین کے بہت سارے حصہ کو خیرباد کہنا پڑے گا ، 
لہذا یہ وسوسہ پھیلانے والوں سے ہم کہتے ہیں کہ امام بخاری اور امام مسلم کے تمام شیوخ کی کتابیں دکھاو ورنہ ان کی احادیث کو چھوڑ دو ؟؟ 
اور امام اعظم رحمہ الله نے توکتابیں لکهی بھی ہیں (( الفقه الأكبر )) امام اعظم رحمہ الله کی کتاب ہے جو عقائد کی کتاب ہے « الفقه الأكبر » علم کلام وعقائد کے اولین کتب میں سے ہے ، اور بہت سارے علماء ومشائخ نے اس کی شروحات لکھی ہیں ، اسی طرح کتاب ( العالم والمتعلم ) بهی امام اعظم رحمہ الله کی تصنیف ہے ، اسی طرح (( كتاب الآثار )) امام محمد اور امام ابویوسف کی روایت کے ساتھ امام اعظم رحمہ الله ہی کی کتاب ہے ، اسی طرح امام اعظم رحمہ الله کے پندره مسانید ہیں جن کو علامہ محمد بن محمود الخوارزمي نے اپنی کتاب ((جامع الإمام الأعظم )) میں جمع کیا ہے ، اور امام اعظم کی ان مسانید کو کبار محدثین نے جمع کیا ہے ، بطور مثال امام اعظم کی چند مسانید کا ذکرکرتاہوں 
1 = 
جامع مسانيد الإمام الأعظم أبي حنيفة . تأليف أبي المؤيد محمد بن محمود بن محمد الخوارزمي ، مجلس دائرة المعارف حیدرآباد دکن سے دو جلدوں میں ۱۳۹۶هـ میں طبع ہوئی ہے ، پهر المكتبة الإسلامية پاکستان سے طبع ہوئی ، اور اس طبع میں امام اعظم کے پندره مسانید کو جمع کردیا گیا ہے 
2 = مسانيد الإمام أبي حنيفة وعدد مروياته المرفوعات والآثار . مجلس الدعوة والتحقيق الإسلامي نے ۱۳۹۸هـ میں شائع کی ہے
3 = مسند الإمام أبي حنيفة رضي الله عنه . تقديم وتحقيق صفوة السقا ، مکتبه ربيع حلب شام ۱۳۸۲هـ میں طبع ہوئی 
4 =
مسند الإمام أبي حنيفة النعمان. شرح ملا علي القاري المطبع المجتبائي 
5 =
شرح مسند أبي حنيفة. ملا علي القاري دار الكتب العلمية بيروت سے ۱۴۰۵ هـ 
میں شائع ہوئی 
6 = مسند الإمام أبي حنيفة. تأليف الإمام أبي نعيم أحمد بن عبد الله الأصبهاني مكتبة الكوثر رياض سے ۱۴۱۵هـ شائع ہوئی 
7 = ترتيب مسند الامام ابي حنيفة على الابواب الفقهية . تالیف علامہ محمد عابد بن أحمد السندي 

اس مختصرتفصیل سے یہ وسوسہ بهی کافورہوگیا کہ امام ابوحنیفہ نے کوئی کتاب نہیں لکھی ۔




0 تبصرے comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔